Tuesday 26 June 2018

جیش العدل کے مجاھدین نے ایرانی فوجی کیمپ پر حملے کیے

جیش العدل کے مجاھدین تمام اہلسنت کو اطلاع دی جاتی ھے کہ جیش العدل کےمجاھدین نے 25/6/2018 کو ایران کےشہر زاھدان ، میرجاواکے باڈری علاقے تالاب  میں ایک ایرانی فوجی کیمپ پر حملے کر کے 11 فوجیوں کو ہلاک کردیے ۔ اور ایرانی فوجیوں کے مدد کے لیے دوسرے ایرانی فوجیاں پیدل اور گاڑی میں آ پہنچے تو جیش العدل کے مجاھدین نے ان پر حملے کیے جس گاڑی میں سوار کئی ایرانی افسر سمیت کئی ایرانی فوجی ہلاک و زخمی ھوئے۔
 اور پیدل فوجیوں میں بھی افسروں سمیت کیی ایرانی فوجی ہلاک ھوے ۔ کاروائی میں جیش العدل کے مجاھدین نے ایرانی فوجی مورچوں پر حملے کر کے ایرانی روافض فوجیوں کو ھلاک اورکئی کو زخمی کردیا . 
ایرانی روافض حکومت نے ان میں سے چند فوجیوں  کی ھلاکت کی تصدیق کردی اور ان کے نام 
عابد گمشادزهی
محمد ایوب گمشادزهی فرزند احمد
رحمت الله نوتی زهی
اکبر نوتی زهی
پاسدارجواد ملا شاهی-محمود گمشادز
-اسماعیل گمشادزهی
-عابد ریگی
-شهباز نوتی زهی
الحمد للہ جیش العدل کے مجاھدین اس کاروائی کے بعد صحیح و سلامت اپنے کیمپ میں پہنچ گئے
جیش العدل کے مجاھدین ایرانی روافض افواج و خامناہ ای اور اسکے مزدوروں کو خبردار کرتے ھوئے کہتے ہیں کہ جب تک بے گناہ اہلسنت کے پکڑ دھکڑ اور پھانسی کو نہ روکھا گیا تو جیش العدل کے جان فدا مجاھدین ایسے حملے کرتے رہیں گے اور ایران کو رافضیوں کے قبرستان بنادیںگے ۔ ان شاء اللہ

Monday 18 June 2018

جیش العدل نے یرغمال ایرانی فوجی اہلکار کی ویڈیو جاری کر دی

ایران کے صوبہ سیستان بلوچستان میں سرگرم ’جیش العدل‘ نے یرغمال بنائے گئے ایک ایرانی فوجی کے ایک اہلکار کی ویڈیو جاری کی ہے جس میں اسے بقید حیات اور صحت مند دکھایا گیا ہے۔
 جیش العدل کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ایرانی فوجی سعید براتی کو 26 اپریل 2017ء کو میر جاوہ نامی علاقے سے فائرنگ کے تبادلے کے بعد یرغمال بنایا گیا تھا۔
 یرغمال بنائے جانے کے وقت فوجی اہلکار زخمی تھا اور بعد ازاں اس کے دوران قیدمیں انتقال کر جانے کی خبریں بھی آتی رہی ہیں۔
تاہم ’جیش العدل‘ نے ویڈیو جاری کرکے یہ دعویٰ کیا ہے کہ یرغمال ایرانی فوجی اہلکار بقید حیات ہے۔
جیش العدل کی طرف سے یرغمال ایرانی فوجی اہلکار کی ویڈیو جاری کی ہے تاہم اس کی رہائی کے بدلے میں اپنا کوئی مطالبہ پیش نہیں کیا۔
خیال رہے کہ سعید براتی کوجیش العدل نے 26 اپریل 2017ء کو میر جاوہ کے مقام سے اغوا بنایا تھا۔
 اس موقع پر جھڑپ میں ایران کی سرحدی فورس کے 11 اہلکار ہلاک ہو گئے تھے۔