Monday 29 October 2018

ایرانی سرحدی محافظین کی رہائی کیلئے جیش العدل کی شرائط


ایران کے سرحدی محافظین کو اغوا کر نے والی جیش العدل  نے مغوی  اہلکاروں کی رہائی کے لئے اپنے مطالبات پیش کر دئیے ہیں ۔ 
جیش العدل کے لیٹر پیڈ پر جاری کئے گئے ایک بیان میں کہا گیا کہ جیش العدل ہر ایک کو آگاہ کرنا چاہتی ہے کہ 16 اکتوبر کو اغوا کئے گئے ایران کے مشترکہ انقلابی سیکورٹی گارڈز کے بارہ اہلکار ہمارے قبضے میں سلامت اور صحت مند ہیں، اور اُن کے ساتھ حضرت محمد کے اسوہ حسنہ اور قیدیوں کے بارے میں بین الااقوامی کنونشن کے اصولوں کے مطابق سلوک کیا جا رہا ہے ۔
 بیان میں بتایا گیا ہے کہ اس عمل کے حوالے سے جیش العدل انصاف پر مبنی اپنے چند مطالبات پیش کرتی ہے۔
 ایران کی حکومت جونہی ان مطالبات کو قبول کرے گی، جیش العدل تمام مغویوں کی رہائی کو جلد سے جلد یقینی بنائے گی۔ جیش العدل کی طرف سے انسانی حقوق کی حمایت کر نے والے اداروں باالخصوص ریڈ کر یسنٹ اور ریڈ کراس سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ اس معاملے  میں مداخلت کریں اور یہ مسئلہ حل کرنے میں ہماری مدد کر یں ۔
 بیان میں جیش العدل کے مطالبات پیش کر تے ہوئے کہا گیا  ہے کہ ایران کی حکومت اپنی جیلوں میں بڑی تعداد میں بند کئے گئے بیگناہ بلوچ نوجوانوں کو رہا کر دے جن کو ایران کی فورسز نے سرحدی علاقوں میں اپنے خاندان کےلئے دو وقت کی روٹی پیدا کرنے کےلئے محنت مزدوری کے دوران گرفتار کیا ہے جن کے ناموں کا اعلان جیش العدل علحیدہ کر یگی۔
 دوسرے مطالبے میں کہا گیا ہے کہ حکومت ، ایران کے شہریوں بالخصوص چھوٹے لسانی گروہوں و اقلیتوں کے ساتھ مبینہ وحشیانہ سلوک بند کر ے ۔
 تیسر ے مطالبے میں کہا گیا ہے کہ حکومت شیعہ و سنی، فارسی اور دوسرے لسانی گروہوں میں تفریق کر نا ختم کرے   اور پورے ملک میں انصاف کا نظام نا فذ کر دے۔
 ان محافظین کو سولہ اکتوبر کو پاکستان ایران سرحد ی علاقے لولکدان سے جیش العدل نے اغوا کیا تھا۔  ان میں پاسدارنِ انقلاب کے حساس شعبے کے 2 افسران بھی شامل ہیں ۔
 چند روز قبل ایران کی حکومت کے خلاف بر سر پیکار جیش العدل  نے ایران کے مغوی بارہ سرحدی محافظین کی  تصاویر اور اسلحہ میڈیا  پر جاری کرکے ان کو اغواءکر نے کی ذمہ داری  قبول کر لی تھی ۔

Sunday 21 October 2018

جیش العدل کے مجاھدین نے زاھدان کے علاقے میرجاوا و لولکدان میں ایک ایرانی فوجی کیمپ کے اسلحے اور فوجیوں کی تصویریں شایع کی .


جیش العدل کے مجاھدین نے زاھدان کے علاقے میرجاوا و لولکدان  میں ایک ایرانی فوجی کیمپ کے اسلحے اور فوجیوں کی تصویریں شایع کی .
جیش العدل کے مجاھدین تمام لوگوں کو اطلاع دی جاتی ھے کہ جیش العدل کےمجاھدین نے 16/10/2018کو ایرانی کےشہر زاھدان کے علاقےمیرجاوا و لولکدان میں ایک کیمپ پر جدید طریقہ کار سے چھاپہ مارا تھا ان فوجیوں اور سلحوں کے تصویریں ریلیز کئے ہیں .
ان میں ایرانی کمانڈوز فوجیوں کے نام
عباس عابدی
محمد معتمدی سدا
پدارام موسوی
کیانوش بابائی فریدنی حیدری
مھرداد ابان
اور بقایا ان میں چند سپاہء پاسداران کے فوجیوں کے نام
مجیدناروئی 
محمود ھرمزی
رسول ء گمشادزئی 
سعید ریکی
زبیر ریکی 
بھروز ریکی 
عبدالکریم ریکی

Tuesday 16 October 2018

جیش العدل کے مجاھدین نے زاھدان کے علاقے میرجاوا و تالاب لولک دان میں ایک ایرانی فوجی کیمپ پر چھاپہ مار کر 12 ایرانی فوجیوں کو اسلحہ سمیت اٹھا کر لے گئے.

جیش العدل کے مجاھدین تمام لوگوں کو اطلاع دی جاتی ھے کہ جیش العدل کےمجاھدین نے کل رات 16/10/2018کو ایران کےشہر زاھدان کے علاقےمیرجاوا تالاب و لولک دان میں ایک کیمپ پر جدید طریقہ کار سے چھاپہ مار کر 12 ایرانی فوجیوں کو اسلحے سمیت صفایا کرکے اپنے ساتھ لے گئے  .
اس کیمپ میں باڈری علاقے کی وجہ سے اس میں سپاہء کے کمانڈو بھی موجود تھے.
ان فوجیوں میں پانچ باسیج فورس اور سات سپاء پاسداران کے افسرز اور کمانڈوز ہیں.
جیش العدل کے مجاھدین نے پہلے ان کے پہرےداروں کو پکڑ کر بغیر کسی گولی چلائے سب کو زندہ پکڑکر لے گئے.
اس کیمپ سے برامد شدہ جدید ترین رات والے دوربینیں اور درجنوں کلاشنیں بمائے میگزینوں کے اور کئی چھوٹے بڑے مشین گنیں اور بہت سے اسلحے جدید جدید اپنے قبضے میں لیے ہیں
الحمدللہ اس کاروائی کے ویڈیو بھی لی گئی ھے . ان شاءاللہ جلد ازجلد شایع کیا جائے گا .
جیش العدل کے مجاھدین ایرانی افواج و خامناہ ای اور اسکے مزدوروں کو خبردار کرتے ھوئے کہتے ہیں کہ جب تک بے گناہ اہلسنت کے پکڑ دھکڑ اور پانسی کو نہ روکھا گیا تو جیش العدل کے جان فدا مجاھدین ایسے حملے کرتے رہیں گے اور ایران کو سپاہء پاسداران کے قبرستان بنادیںگے ۔ ان شاء اللہ